Showing posts with label Urdu. Show all posts
Showing posts with label Urdu. Show all posts

Saturday, May 6, 2023

Jurm Drama OST Lyrics in Urdu

Is post mein aap Jurm Drama OST Lyrics in Urdu aur Hinglish mein padh sakte hain. Yeh drama Jeo TV ki paishkash hai, aur iska OST song bohat acha aur sunne ke layiq hai.

 

Jurm Drama OST Lyrics in Urdu

Jurm Drama OST Lyrics in Urdu

 

وقت ہر زخم کو تو بھرتا نہیں
ہاں مقدر پہ بھی زور چلتا نہیں
درد ٹھہرا ہوا ہے دل زار میں
یہ موسم کبھی بھی بدلتا نہیں
تجھے کیا خبر ہے میرے حال کی
تجھے کیا خبر ہے میرے حال کی
میرے دِل پہ چھائے ملال کی
ہوا جانے کیا آنکھیں بھر آئیاں
ہمیں تو وفائیں نا راس آئیاں
ہیں خاموشیاں اور تنہائیاں
میرے ساتھ یادوں کی پرچھائیاں
تڑپتا ہے دِل آنکھ میں ہے نمی
كے ساون گھڑی ایک پل نا تھمی
ہے کیسا ستم کیسی ہے بےبسی
تو ساتھ ہے پِھر بھی ہے تیری کمی
تجھے کیا خبر ہے میرے بے خبر
تیری اور ہیں یہ نگاہیں جمی
ہوا جانے کیا آنکھیں بھر آئیاں
ہمیں تو وفائیں نا راس آئیاں
ہیں خاموشیاں اور تنہائیاں
میرے ساتھ یادوں کی پرچھائیاں

 

Jurm Drama OST Lyrics in Hinglish

 

Waqt har zakhm ko to bharta nahi
Haan muqaddar pe bhi zor chalta nahin
Dard thehra hua hai dile zaar main
Yeh mausam kabhi bhi badalta nahin
Tujhe kiya khabar hai mere haal ki
Tujhe kiya khabar hai mere haal ki
Mere dil pe chhaye malaal ki
Hua jaane kiya aankhein bhar aaiyaan
Hamein to wafayen naa raas aaiyaan
Hain khamoshiyaan aur tanhaiyaan
Mere saath yaadon ki parchhaiyaan
Tadapta hai dil aankh mein hai nami
Ke sawan ghadi aik pal na thami
Hai kaisa sitam kaisi hai bebasi
Tu sath hai phir bhi hai teri kami
Tujhe kiya khabar hai mere bekhabar
Teri aur hain ye nigahein jami
Hua jaane kiya aankhein bhar aaiyaan
Hamein to wafayen naa raas aaiyaan
Hain khamoshiyaan aur tanhaiyaan
Mere saath yaadon ki parchhaiyaan


Jurm Drama OST Lyrics Urdu aur Hinglish mein padhne ke baad, aap shayad yeh bhi padhna pasand karein:


Chand Tara OST Lyrics in Urdu

Mere Humsafar OST Lyrics

Tuesday, August 7, 2018

السی کے فائدے اور استعمال کا طریقہ جانیے

السی کے فائدے اور استعمال کا طریقہ جانیے

السی کے فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ جو لوگ السی کو اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنا لیتے ہیں وہ زیادہ صحتمند ہوتے ہیں۔ اس کا استعمال ہزاروں سال سے کیا جا رہا ہے۔ زمانہ قدیم کی طب کی کتب میں بھی اس کی شفا بخش خصوصیات کا ذکر ملتا ہے۔

السی کے بیج میں تیس سے چالیس فیصد حصہ تیل کے علاوہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، ریشہ اور پروٹین خاصی مقدار میں ہوتے ہیں۔ جبکہ وٹامن بی 1، بی 2، وٹامن سی، ای، کیروٹین، فولاد اور زنک بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ مقدار میں اومیگا 6، پوٹاشیم، کیلشیم اور فاسفورس بھی موجود ہوتے ہیں۔

السی کے بیج کی تاثیر پہلے درجے میں گرم ہوتی ہے۔ اس کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے، لیکن السی کے بیج استعمال کرنا زیادہ مفید ہیں۔ کیونکہ یہ تیل جلدی خراب ہو جاتا ہے اس لیے کم مقدار میں خریدیئے اور جلدی استعمال کر لیجیئے۔ یاد رکھیئے کہ اس تیل کو کھانا پکانے کے لئے کبھی بھی استعمال مت کیجیئے۔

السی کے فائدے


السی کینسر کو بڑھنے یا پھیلنے سے روکتی ہے۔ اس میں غیر حل پذیر ریشے بھی بھاری مقدار میں ہوتے ہیں۔ یہ نا صرف جراثیم اور وائرس کو دور کرتے ہیں بلکہ جسم میں رسولی بھی بننے نہیں دیتے۔ ڈاکٹروں کے خیال میں یہ ریشے ایسٹروجن ہارمون کو جسم سے نکال دیتے ہیں اور اسی ہارمون کی وجہ سے ہی جسم میں رسولیوں کی افزائش ہوتی ہے۔ یوں جسم میں رسولی نہیں بن سکتی اور اگر پہلے سے کوئی رسولی موجود ہو تو وہ بڑھنے نہیں پاتی۔

السی میں بہترین قسم کا پروٹین ہوتا ہے۔ جو لوگ کسی وجہ سے گوشت یا مچھلی نہیں کھا سکتے، وہ السی کے بیج کھا لیا کریں۔ اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہی جز مچھلی کے تیل میں بھی ہوتا ہے۔ یہ خون میں تھکے بننے سے روکتا ہے۔ کولیسٹرول کم کرتا ہے اور دل اور دماغ کی صحت کے لئے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ جوڑوں کے درد اور دمہ کے مرض میں بھی مفید ہے۔


السی ذیابیطس کے مرض میں بھی بہت مفید ہے، کیونکہ یہ خون میں شکر کی مقدار کو متوازن کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس میں موجود فیٹی ایسڈ غذا کے جزو بدن بننے کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔ ان کی وجہ سے جسم میں سے فالتو چربی کے پگھلنے میں مدد ملتی ہے جس سے وزن کم ہوتا ہے۔

یہ قبض میں بھی فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں بہت زیادہ ریشہ اور قدرتی لعاب ہوتا ہے۔ اس کے روزانہ استعمال سے ہاضمہ کو طاقت ملتی ہے۔

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اگر روزانہ ایک چائے کا چمچ السی کا تیل پی لیا کریں، تو بچے کا دماغ تیز ہو جاتا ہے۔ اور اگر سکول جانے والے بچے اس تیل کے 5 قطرے روزانہ پی لیں تو وہ سانس کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

ایک تولہ السی کے بیج پانی میں جوش دے کر پیس لیں اور پی لیں۔ کچھ دن تک یہ عمل کرتے رہیں تو مثانہ کی پتھری نکل جاتی ہے۔

السی کے استعمال کا طریقہ


السی کے بیج کا چھلکا کافی سخت ہوتا ہے۔ اگر اس کو بغیر چبائے کھا لیا جائے، تو ہمارا ہاضمہ اس کو ہضم نہیں کر پاتا اور یہ سالم ہی خارج ہو جاتا ہے۔ اس لیے ان کو استعمال کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کو پیس کر کھایا جائے۔

آپ السی خرید کر اس کو چھان کر اور صاف کر کے فریج میں رکھ دیں۔ روزانہ صبح خالی پیٹ جتنی ضرورت ہو اتنی ہی مقدار کو گرائنڈر میں پیس کر پانی کے ساتھ کھا لیا کریں۔ یا پھر صرف ایک ہفتے کی خوراک کو پیس کر کسی ہوا بند بوتل میں ڈال کر فریج میں رکھ لیں۔


روزانہ ایک چمچ کا استعمال کافی ہے۔ ایک ہفتے کے بعد دو چمچ تک بڑھا دیں۔ استعمال شروع کرنے کے پندرہ دن کے بعد سے آپ کو اس کے مفید اثرات محسوس ہونے لگیں گے۔ لیکن بعض لوگوں کو ایک مہینہ بھی لگ سکتا ہے۔ لیکن اس عمل کو جاری رکھنا آپ کو بہت سی بیماریوں سے بچائے رکھے گا۔

السی کے فائدے جان کر جب آپ اس کا باقاعدہ استعمال شروع کریں، تو ایک بات کا خاص خیال رکھیں، وہ یہ کہ آپ نے اپنی روز مرہ کی روٹین سے زیادہ پانی پینا ہے۔

السی کے فائدے اور استعمال کا طریقہ جانیے

Saturday, June 23, 2018

کشمش کھانے کے فائدے اور اس کے طبی فوائد

کشمش کھانے کے فائدے اور اس کے طبی فوائد

کشمش کھانے کے فائدے جان کرآپ حیران رہ جایئں گے۔ اللہ کی یہ نعمت اپنے اندر بے انتہا طبی فوائد رکھتی ہے۔ انگور جب خشک ہوجاتے ہیں تو کشمش بن جاتے ہیں۔ رنگت کے لحاظ سے اس کی 4 اقسام ہوتی ہیں۔ سرخ، سبز، سفید اور سیاہ۔ سبز قسم سب سے بہترین سمجھی جاتی ہے۔

کشمش کھانے کے فائدے اردو میں


کشمش توانائی کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اگر آپ کو جسمانی کمزوری محسوس ہو رہی ہو یا آپ تھکاوٹ کا شکار ہیں تو یہ کشمش کے استعمال کا بہترین وقت ہے۔ یہ کمزوری کو دور کر کے جسمانی توانائی کی سطح کو بڑھا دیتی ہے۔ جبکہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بھی بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔

یہ ناصرف کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہے، بلکہ اس میں ایک ایسا عنصر بھی پایا جاتا ہے جو کیلشیم کو جسم میں جذب کرنے کا کام کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ کیلشیم کی کمی کا شکار لوگ اگر اس کو دودھ کے ساتھ استعمال کریں تو یہ سونے پر سہاگہ کا کام کرے گا۔

یہ قوت باہ یعنی مردانہ طاقت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

کولیسٹرول کم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ اس کا روزانہ باقاعدگی سے استعمال جسم میں سے ایل ڈی ایل یعنی مضر صحت کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکتا ہے۔


یہ ایک ریشہ سے بھرپور میوہ ہے اور اس میں ٹارٹرک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ جس کے اثرات ہلکے جلاب جیسے ہوتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے ریشے کی یہ خصوصیت ہے کہ یہ پانی کے موجود ہونے کی صورت میں پھول جاتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ غذا کو زود ہضم بنا کر قبض نہیں ہونے دیتا، بلکہ غذا میں شامل مختلف غذائی اجزا کو جزو بدن بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ متواتر پندرہ دن تک کشمش کھاتے رہنے سے یہ پرانی قبض میں مفید ثابت ہوتی ہے۔

جو لوگ وزن کم کرنے کے لیے ورزش کرتے ہیں اگر وہ ورزش کے ساتھ کشمش بھی استعمال کریں تو بہت فائدہ ہو گا۔ اس میں کاربوہائیڈریٹس بھی شامل ہوتے ہیں جو بھوک لگنےکےاحساس کو کم کرتے ہیں۔

اس کو پابندی سے کھایا جائے، تو جسم میں دوران خون کا نظام بہتر ہو جاتا ہے۔ اس میں موجود فولاد دوران خون کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں ایک ایسا کیمیکل پایا جاتا ہے، جو جسم میں خراب خلیوں کی وجہ سے بننے والے ذرات کا خاتمہ کرتا ہے۔

فولاد اور دیگر معدنیات کے علاوہ اس میں وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے، جو کہ معدنیات کو جذب کرنےمیں مددکرتا ہے۔ اس وجہ سے یہ بالوں کوقبل از وقت سفید ہونے سے روکتا ہے۔

کشمش میں ایک ایسا کیمیائی مادہ پایا جاتا ہے، جو انسانی جلد کو تیز دھوپ کے مضر اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں موجود امینو ایسڈز کی وجہ سے جلد پر ایک تہہ سی بن جاتی ہے، جو سورج کی مضر کرنوں کے علاوہ جلد کے کینسر سے بھی حفاظت کرتی ہے۔ اس میں شامل کولاجن نامی جزو کی وجہ سے یہ جلد کو لچکدار بناتا ہے اور ڈھیلا پڑنے سے روکتا ہے جس سے جلد پر جھریاں نہیں پڑتی۔


مضبوط دانتوں اورصحتمند مسوڑھوں کیلیےکشمش کاباقاعدہ استعمال تجویزکیاجاتاہے۔ اس میں موجود لینولک ایسڈ دانتوں پرپلاک بننے نہیں دیتا۔ جبکہ کیلشیم کیوجہ سےدانت مضبوط ہوجاتے ہیں۔

بچوں کو تندرست و توانا رکھنے کیلیے کشمش ایک بہترین ٹانک کا کام کرسکتی ہے۔ اگر آپ کے بچے سستی کا شکار رہتے ہیں، تو کشمش کھلانے سے ان میں طاقت اور چستی آ جائے گی۔ کھانسی ہونے کی صورت میں ملیٹھی کیساتھ ملا کر کھلانے سے فائدہ ہو گا۔ بچے میں خون کی کمی ہو تو، کھجور کے ساتھ ملا کر کھلائیں۔ اور قبض کی صورت میں رات کو پانی میں بھگو کر صبح سویرے کھلائیں۔

اگر آپ کسی ایسے سفر پر جا رہے ہیں جہاں پانی کا ملنا مشکل ہو، تو آپ روانہ ہونے سے پہلے اگر کشمش کھا لیں، تو بہت اچھا رہے گا۔

کشمش کھانے کے فائدے جان لینے کے بعد آپ یقینا اس کو اپنی غذا کا حصہ بنانا پسند کریں گے۔

کشمش کھانے کے فائدے اور اس کے طبی فوائد

Tuesday, May 15, 2018

بواسیر کا علاج اور پرہیز جانئے اسکی علامات اور آسان دیسی نسخے

بواسیر کا علاج اور پرہیز جانئے اسکی علامات اور آسان دیسی نسخے

 بواسیر کا علاج اور پرہیز جاننے کے لیے یہ مضمون آخر تک پڑھیں۔ پہلے جانتے ہیں کہ یہ مرض کیا ہے۔ انسان کے مقعد میں جو خون کی رگیں ہوتی ہیں ان میں جب سوزش، خارش، ورم یا چھالے سے بن جائیں تو اس کیفیت کو بواسیر کہا جاتا ہے۔ جب یہ مرض ہوتا ہے تو اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ مرض موروثی بھی ہو سکتا ہے لیکن دائمی قبض اس کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

قبض کے باعث جب پاخانہ سخت ہو جاتا ہے تو اس کو خارج کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ یوں زور لگانے کی وجہ سےمقعد کی رگوں پر دباو پڑتا ہے اور ان رگوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر اس موقع پر احتیاط نہ کی جائے اور یہ کیفیت مسلسل رہنے لگے تو مقعد کے ارد گرد رگوں میں خون ٹھہر جاتا ہے۔ جسکی وجہ سے رگیں پھول جاتی ہیں اور مسوں کی شکل میں باہر نکل آتی ہیں۔ یا اندر ہی کی طرف تکلیف دینے لگتی ہیں۔ جبکہ یہ اندر اور باہر دونوں طرف بھی ہو سکتی ہیں۔

مریض جب پاخانہ کرنے لگتا ہے تو دباو پڑنے کی وجہ سے یہ پھٹ جاتی ہیں۔ اور ان سے خون بہنے لگتا ہے۔ اگر پاخانہ کے ساتھ خون آتا ہو تو یہ خونی بواسیر اور اگر خون نہ آئے تو بادی بواسیر کہلاتی ہے۔

بواسیر کی علامات اور کون لوگ اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔


بواسیر کی علامات یہ ہیں۔ مقعد میں خارش یا جلن، شدید قبض، پاخانہ کرتے وقت یا اس کے بعد خون آنا، مقعد کے مقام پر پھولی ہوئی رگوں کا محسوس ہونا۔ جبکہ معدے میں گیس اور تیزابیت، بھوک اور نیند میں کمی، جسمانی کمزوری، کمر اور جوڑوں میں درد اور طبیعت میں بیزاری بھی ہو جاتی ہے۔

دن بھر بیٹھ کر کام کرنے والے لوگ اور اکثر حاملہ خواتین قبض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جسکی وجہ سے بواسیر کا مرض ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وزن کی زیادتی، گرم اور چٹ پٹے کھانے کھانا اورریشہ دار غذا کا کم استعمال بھی اس کے اسباب ہو سکتے ہیں۔ جبکہ ضعیف لوگ، ڈپریشن کے مریض، ذیابیطس اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد میں بواسیر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

بواسیر کا علاج اور پرہیز، کچھ کارآمد گھریلو ٹوٹکے


بواسیر کے علاج کے لیے انجیر بہت مفید ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے پرانی سے پرانی بواسیر بھی ختم ہو جاتی ہے۔ یہ گیس اور قبض کا خاتمہ کرتی ہے اور خون کی نالیوں کو مضبوط کرتی ہے۔ لیکن اس کا استعمال باقاعدگی سے اور لمبے عرصے تک کرنا چاہیئے۔ مختلف لوگوں کو چار سے لیکر دس مہینے تک کے عرصے میں مکمل شفاء مل جاتی ہے۔

اس کا طریقہ یہ ہے کہ، روزانہ صبح خالی پیٹ ایک گلاس پانی میں ایک چمچہ شہد کا ملا کر پینا شروع کر دیں لیکن اس کے ساتھ انجیر کے پانچ دانے بھی کھانا ضروری ہیں۔ یہ اس مرض کا شافی علاج ہے۔

دو کپ گاجر کے جوس میں ایک کپ پالک کا جوس ملا کر روزانہ تین ہفتے تک پیجیئے۔ اس سے بھی ہر طرح کی بواسیر ختم ہو جائے گی۔

بیس گرام کالی مرچ، دو سو گرام زیرہ اور بیس گرام مصری لیجیئے اور ان تینوں اجزاء کو ملا کر گرائنڈر مشین میں پیس کر کسی شیشی میں محفوظ کر لیجیئے۔ اب روزانہ اس سفوف کا ایک چمچہ پانی کے ساتھ دن میں دو بار استعمال کیجیئے۔ یہ بھی ایک آسان گھریلو بواسیر کا علاج ہے۔

غذائی احتیاط اور پرہیز


اس مرض کے علاج کے لیے غذا میں پرہیز بہت ضروری ہے۔ اپنے روزمرہ کے کھانے پینے کے معمول کو صحیح کرنا بہت اہم ہے۔ غذا ہمیشہ اپنے مقررہ وقت پر کھایئے۔ پیٹ بھر کر کھانے سے اجتناب کیجیئے۔ ریشہ دار خوراک کا استعمال زیادہ کریں اور پانی جتنا زیادہ ہو سکے پیجیئے۔ اس کے علاوہ تازہ سبزی اور پھلوں کا استعمال بھی زیادہ کیجیئے۔

جبکہ بڑا گوشت، انڈے، تیز مصالحہ دار کھانے، تلی ہوئی اشیاء، چاول اور اس سے تیار کردہ چیزیں اور ڈبہ بند خوراک بالکل ترک کر دیجیئے۔ دودھ میں پانی ملا کر پیا کریں۔ کچے ناریل کا پانی بھی پیتے رہا کریں۔ سخت جگہوں پر بیٹھنے سے گریز کیا کیجیئے۔ رات کو سونے سے پہلے ایک چمچہ اسپغول کا چھلکا دودھ میں ڈال کر پی لیا کیجیئے۔

ہمیں امید ہے کہ بواسیر کا علاج اور پرہیز سے متعلق یہ مضمون آپ کے لیے مفید ثابت ہو گا۔

بواسیر کا علاج اور پرہیز جانئے اسکی علامات اور آسان دیسی نسخے

Saturday, January 6, 2018

بادام کھانے کے فائدے، خواص، غذائی اجزا اور استعمال کا طریقہ

بادام کھانے کے فائدے، خواص، غذائی اجزا اور استعمال کا طریقہ
بادام کھانے کے فائدے جاننے کے لیے یہ پورا مضمون پڑھیں۔ بادام اپنی غذائی افادیت کی وجہ سے خشک میووں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ اسے پوری دنیا میں بڑی رغبت سے کھایا جاتا ہے۔ یہ بچوں، جوانوں اور بوڑھوں کے لیے یکساں مفید ہے۔

بادام میں وہ سب عناصر وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسی اعلی درجہ کی غذا ہے جس سےجسم اور دماغ دونوں کو فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ یہ بہت سی بیماریوں کا علاج بالغذا ہے۔

بادام کے غذائی اجزا


بادام کے سو گرام مغز میں پروٹین 20.8%، معدنیات 2.9%، پانی 5.2%، چکنائی 58.9%، کاربوہایئڈریٹس10.5% اور ریشہ 1.7%ہوتا ہے۔ جبکہ معدنی اجزا میں فاسفورس 490 ملی گرام، فولاد 4.5 ملی گرام، کیلشیم 230 ملی گرام، نایاسین 4.4 ملی گرام اور وٹامن بی کمپلیکس کی کچھ مقدار شامل ہوتی ہے۔ اس میں پائی جانے والی چکنائی ایک فائدہ مند چکنائی قرار دی جاتی ہے۔ جو صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔ 

بادام سے متعلق کچھ اور معلومات


بادام کا مزاج گرم اور تر ہوتا ہے۔ اس کی دواقسام ہوتی ہیں، شیریں اور تلخ۔ کھانے کے لیے صرف شیریں قسم کا استعمال کرناچاہیئے۔ تلخ قسم کو کھانے سے منع کیا جاتا ہے۔

ضروری ہے کہ موسم کی مناسبت سے اس کو صحیح طریقہ سے استعمال کیا جائے۔ سردی کے موسم میں لوگ اس کو آسانی سے ہضم کر لیتے ہیں۔ گرمیوں میں بعض گرم مزاج کے لوگوں کو یہ موافق نہیں آتا۔ ایسے لوگ اس کا استعمال سردائی کی صورت میں کر سکتے ہیں۔

اس کو کھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کو خوب چبا چبا کر کھایا جائے تاکہ اس میں لعاب دہہن شامل ہوتا رہے۔ اس طرح سے یہ زود ہضم ہو جاتا ہے۔

بادام کھانے کے فائدے


بادام کی تمام خوبیوں کا دارومدار کاپر، فولاد اور وٹامن بی 1 کے طبی کردار پر ہے۔ یہ اجزا آپس میں مل کر توانائی کو منظم کرتے ہیں۔ انہی اجزا کی وجہ سے دل، دماغ، اعصاب، جگر اور ہڈیوں کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔

بادام کھانے سے اعصاب مضبوط ہوتے ہیں اور جسم پھلتا پھولتا ہے۔ اس میں شامل نشاستہ اور پروٹین کی وجہ سے جسم کو طاقت ملتی ہے۔ یہ جسم میں چربی کو بڑھنے نہیں دیتا۔ کیلشیم کی وجہ سے دانت اور ہڈیاں مضبوط ہو جاتے ہیں۔

جسمانی کمزوری دور کرنے کے لیے بادام انتہائی مفید ہے۔ صالح خون پیدا کرتا ہے۔ پورے بدن کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ اگر 12 دانے بادام، 2 گرام کشمش کے ساتھ رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح نہار منہ اچھی طرح چبا چبا کر کھایئں تو جسمانی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔

نظر کی کمزوری کے لیے ایک نسخہ بہت زیادہ مستعمل ہے۔ روزانہ رات کو سونے سے پہلے 7 عدد بادام، 6 ماشہ سونف اور ایک تولہ مصری کو پیس کر گرم دودھ کے ساتھ کھایئں۔ صرف 40 روز تک ایسا کرنے سے آپ کی عینک یا تو اتر جائے گی یا اس کا نمبر کم ہو جائے گا۔ خیال رہے کہ سونے سے پہلے اس کی خوراک لینے کے بعد پانی نہیں پینا۔

بینائی کے لیے مفید ہونے کے علاوہ دماغی کام کرنے والوں کے لیے یہ ایک نعمت ہے۔ اس میں حراروں یعنی کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ اعصابی اور دماغی کمزوری کی وجہ سے اگر آپ تھوڑا سا کام کر کے تھک جاتے ہیں تو ایسے میں بادام کا استعمال آپ کی کھوئی ہوئی قوت کو بحال کر سکتا ہے۔

کچھ مزید فوائد اور خواص


بادام کے باقاعدہ استعمال سے مردانہ طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے بادام اور بھنے ہوئے چنے برابر مقدار میں لے کر روزانہ چبا کر کھا لیا کریں۔ یہ عمل منی میں اضافہ کرنے کے علاوہ جنسی قوت کی بحالی میں مددگار ثابت ہو گا۔

سردی کے موسم میں اگر بند نزلے کی شکایت ہو جاتی ہو تو یہ نسخہ استعمال کریں۔ 11 عدد بادام لے کر ایک کپڑے میں لپیٹ لیں اور ان کو گرم بھاپ میں رکھ دیں۔ کچھ منٹوں کے بعد انہیں نکال کر گرم گرم کھا کر بند کمرے میں لیٹ جایئں۔ صرف چندہی دن کے عمل سے بند نزلہ ٹھیک ہو جائے گا۔ جبکہ سردیوں میں باقاعدہ بادام کھانے سے نزلہ ہو گا ہی نہیں۔

وزن بڑھانے کے خواہش مند نوجوان روزانہ رات کو10 بادام اور 2 تولہ سبز کشمش کو پانی میں بھگو کر رکھ دیں۔ صبح اٹھ کر بادام چھیل کر کشمش کع ساتھ چبا کر کھا لیں اور اس کے بعد ایک گلاس دودھ پی لیا کریں۔ دو ماہ تک مسلسل ایسا کرنے سے وزن بھی بڑھ جائے گا اور صحت بھی اچھی ہو جائے گی۔

اکثر لوگ جب کافی دیر تک کام کرنے کے بعد اچانک اٹھ جاتے ہیں تو ان کا سر چکرا جاتا ہے اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا آ جاتا ہے۔ اس کی وجہ دماغی کمزوری ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو چاہیئے کہ روزانہ 10 عدد بادام خوب چبا چبا کر کھا لیا کریں۔

جن لوگوں کو گلے میں بلغم کی شکایت ہوتی ہے، ایسے لوگ اگر روزانہ صبح خالی پیٹ 5 دانے بادام کے ساتھ 3 دانے کالی مرچ کے ملا کر خوب چبا کر کھا لیا کریں تو یہ شکایت دور ہو جائے گی۔ جبکہ گلے کی خراش کی صورت میں بادام کو نمک لگا کر خوب اچھی طرح چبا کر کھایئں تو فائدہ ہو گا۔

اگر بادام کو انجیر کے ساتھ ملا کر صبح نہار منہ کھایا جائے، تو اس سے آنتوں کی غلاظت دور ہو جاتی ہے۔ غرض یہ کہ بادام اللہ تعالی کی ایک بے حد قیمتی نعمت ہے۔

بادام کا تیل یعنی روغن بادام


بادام کا تیل بھی نکالا جاتا ہے جو کہ قبض کشا ہونے کے علاوہ خشک کھانسی، مثانہ کی خارش اور آنتوں کی سوزش میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس تیل کو دودھ میں ملا کر پیاجائے تو آنتوں کی خشکی کو دور کر کے قبض کا خاتمہ کرتا ہے۔

کمر میں درد کے لیے رات کو سوتے وقت کمر پر روغن بادام کی مالش کروائیں۔ جبکہ خشک خارش کے علاج کے لیےبھی اس کی مالش مفید ہے۔

اگر ایک چمچہ روغن بادام کو ایک چمچہ آملہ کے رس کے ساتھ ملا کر روزانہ سر پر مساج کیا جائے تو بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔ نیز یہ بالوں کو سفید ہونے سے بھی روکتا ہے۔

اگر آپ کے سر میں درد رہتا ہے تو ایک چمچہ بادام کے تیل میں ایک ماشہ پسی ہوئی زاعفران ملا دیں۔ اب اس کو دن میں 2 یا 3 بار کچھ دیر کے لیے سونگھئے تو درد میں آرام آ جائے گا۔

سر پر اس کی مالش کرنے سے ناصرف بال مضبوط ہوتےہیں بلکہ اچھی اور گہری نیند بھی آتی ہے۔ حاملہ خواتین اگرآخری مہینوں میں اس کو روزانہ پی لیا کریں تو بچے کی ولادت میں آسانی ہوتی ہے۔

اس کی تلخ قسم کا تیل کاسمیٹکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ رنگ گورا کرنے اور چھائیاں دور کرنے والی کریموں میں اس کا استعمال کافی زیادہ ہے۔ اسی وجہ سے بین الاقوامی کاسمیٹکس کی مارکیٹ میں تلخ قسم کی مانگ بہت زیادہ ہے۔

ترقی یافتہ ممالک میں تلخ اور شیریں اقسام کو الگ الگ کھیتوں میں کاشت کیا جاتا ہے تاکہ یہ آپس میں مل نہ جائیں۔ چونکہ ہمارے ہاں ایسا نہیں کیا جاتا اسی وجہ سے یہاں ہر چوتھی یا پانچویں گری تلخ نکل آتی ہے۔

اس مضمون میں ہم نے جوتھوڑے سے بادام کے فائدے اور خواص بیان کیے ہیں۔ انہیں جان کر یقینا آپ اس کا باقاعدگی سے استعمال کرنا پسند کریں گے۔

بادام کھانے کے فائدے، خواص، غذائی اجزا اور استعمال کا طریقہ

Thursday, December 21, 2017

انجیر کے فائدے اور بواسیر میں اس کے استعمال کا طریقہ

انجیر کے فائدے اور بواسیر میں اس کے استعمال کا طریقہ
انجیر کے فائدے جاننے کے لیے یہ مکمل مضمون پڑھیں۔ یہ جنت کا پھل ہے۔ تمام دنیا میں اور خاص طور پر عرب ممالک میں اس کو بے حد پسند کیا جاتا ہے۔ انجیر دو قسم کی ہوتی ہے، ایک جنگلی اور دوسری کاشت کی ہوئی۔ یہ درخت سال میں دو بار پھل دیتا ہے۔ یہ ایک ایسا نازک پھل ہے جس کو خشک کیے بغیر استعمال کرنا آسان نہیں۔ ہمارے ہاں اس کو خشک کرنے کے بعد ڈوری میں پرو کر بیچا جاتا ہے۔

تازہ اور خشک انجیر کے غذائی اجزاء


انجیر میں  پوٹاشیم، پروٹین، کیلشیم، فولاد، فاسفورس کے علاوہ وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ وٹامن بی اور ڈی کی بھی کچھ مقدار پائی جاتی ہے۔


انجیر میں پانی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ جبکہ اس میں پروٹین اور روغنیات کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ خشک انجیر کی افادیت تازہ پھل کی نسبت ذیادہ ہوتی ہے۔ اس کا اہم ترین غذائی جزو شوگر ہے جو کہ اس میں 51 سے 64 فیصد تک پائی جاتی ہے۔

خشک انجیر سو گرام  تازہ انجیر سو گرام
 23% 88.1% پانی
 4.3%  1.3% پروٹین
 1.3%  0.2% روغنیات
 63.4%  7.6% کاربوہایئڈریٹس
 5.6%  2.2% ریشہ
 2.4%  0.2% معدنیات

انجیر کے فائدے


انجیر کے فائدے بے شمار ہیں۔ مزاج کے لحاظ سے انجیر گرم اور تر ہوتی ہے۔ اس کی بہترین قسم سفید ہوتی ہے۔ یہ دوا بھی ہے اور غذا بھی۔  بہتر ہے کہ اس کو روزانہ کسی ایک وقت پر کھانے کا معمول بنا لیا جائے۔

 انجیر کمزور لوگوں کے لیے انمول نعمت ہے۔ جسم کو فربہ اور خوبصورت بنانے کے علاوہ چہرے کو سرخ و سفید بناتی ہے۔ یہ طبیعت کو نرم کرتی ہے، اس کو کھانے سےذہنی اور جسمانی تھکان دور ہو جاتی ہے۔ 

گردوں اور مثانے کو صاف کرتی ہے۔ اس کے چند دانے خوب چبا چبا کر کھایئں تو بادی پن اور پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کے علاوہ سانس اور خون کے کئی امراض سے نجات مل جاتی ہے۔

 عام جسمانی کمزوری اور بخار کی حالت میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ بخار کی حالت میں جب منہ بار بار خشک ہو جاتا ہو تو اس کا گودا منہ میں رکھنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔

انجیر کو نہار منہ کھانا سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر اس کو بادام اور اخروٹ  کے ساتھ ملا کر کھایا جائے، تو یہ خطرناک زہروں سے بھی آپ کی حفاظت کر سکتی ہے۔ خون میں سے زہریلے مواد کو ختم کر کے خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتی ہے۔

انجیر کسی بھی قسم کی پتھری پیدا ہونے نہیں دیتی۔ یہ گردوں، مثانے اور پتے میں سے پتھری کو تحلیل کر کے نکال دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے نہار منہ روزانہ چند دانے کلونجی کے تیل یا صرف کلونجی کے ساتھ کھانا چاہیے۔ 

ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے یہ ایک نعمت ہے۔ اس کو مسلسل کھانے سے خون کا گاڑھا پن ختم ہو جاتا ہے اور خون نالیوں میں جمتا نہیں۔

انجیر کے مزید فوائد


دماغی کمزوری کے مریض اگر روزانہ صبح ناشتے میں 7 دانے بادام اور ایک اخروٹ کے ساتھ 3 یا 4 دانے انجیر کے کھا لیا کریں تو ان کی یہ شکایت دور ہو جائے گی۔

انجیر کو دودھ میں پکا کر پھنسی پھوڑوں پر لگانے سے وہ جلد پھٹ جاتے ہیں۔

انجیر خشک ہو یا تازہ، دونوں صورتوں میں جلاب آور ہے۔ اس کے باریک بیجوں میں آنتوں  کو صاف اور متحرک رکھنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔ دائمی قبض دور کرنے کے لیے انجیر کو پانی میں بھگو کر کچھ گھنٹوں کے لیے رکھ دیں، جب وہ پھول جایئں تو دن میں دو بار نوش کریں۔

اگر اس کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں تو صبح کو یہ پھول  جائیں گے۔ اب اس کو کھایا جائے تو گلہ بند ہو جانا یا بیٹھ جانا جیسے امراض کا شافی علاج ہے۔

سردی کے موسم میں خشک انجیر بچوں کی نشوونما کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

اس کا باقاعدہ استعمال قولنج کے مرض سے محفوظ رکھتا ہے۔ 

مردانہ کمزوری کی صورت میں اس کو دوسرے ڈرائی فروٹس جیسے بادام اور کھجور کے ساتھ ملا کراورمکھن کو بھی ملا کر استعمال کیا جائے تو مردانہ کمزوری یقینی طور پر دور ہو جاتی ہے۔ 

کھانسی، بلغم اور دمہ کے مرض  میں بھی  مفید ہے۔ اس کے کھانے سے بلغم کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس سے مریض کو افاقہ ہوتا ہے۔

یہ قابل ہضم پھل فضلات کو خارج کرتا ہے۔ جگر اور تلی کے سدوں کو کھولتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال منہ کی بدبو کو بھی ختم کرتا ہے۔

اس شاندار پھل کے چند دانے روزانہ کھانے سے کمر کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ جبکہ اس کو اخروٹ کے ساتھ کھانے سے فالج کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔

انجیر کو ایک ہفتے کے لیے  سرکے میں ڈال کر رکھ دیں۔ اب کھانا کھانے کے بعد 2 یا 3 دانے کھانے سے تلی کا ورم دور ہو جاتا ہے۔

انجیر کو بھگو کر کھانے سے یہ زودہضم ہو جاتی ہے۔ البتہ جس پانی میں بھگویا جائے وہ پانی بھی پی لینا چاہیئے۔ کیونکہ اس کے بہت سے اجزاء پانی میں شامل ہو جاتے ہیں۔

بواسیر میں اِنجیر کے استعمال کا طر یقہ


انجیر بواسیر کے لیے اکسیر ہے۔ اس کو روزانہ کھانے سے پرانی سے پرانی بواسیر بھی ختم ہو جاتی ہے۔

اگر بواسیر میں درد زِیادہ ہوتا ہوتو اس کے لیے ہر روز صبح  خالی پیٹ پانی میں شہد  ملا کرپیئیں اوراس کے ساتھ 5دانے اِنجیر  کے کھا  لیا کریں۔ اس عمل کو  معمول بنا لیں تو  اللہ کے کرم سے چند ہی مہینوں میں  بواسیر کےمسّے خشک ہوجائیں گے۔ یہ عمل خُونی بواسیر والے مریضوں  کےلئے بھی فائدہ  مندہے۔ 

اگر مریض کو  بدہضمی زیادہ ہوتی ہو  تو  کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے  3 دانے اِنجیر  کے کھلایئں اور اگر معدے میں بوجھ سا محسوس  ہوتا ہو تو   کھانا کھا لینے  کے بعد  3 دانے اِنجیر کھا لینا چاہیئے۔

انجیر کے فائدے آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اس اعلی پھل کواپنی روزمرہ غذا کا لازمی حصہ بنائیں۔

انجیر کے فائدے اور بواسیر میں اس کے استعمال کا طریقہ

Monday, October 16, 2017

حجامہ کیا ہے، فوائد, سنت طریقہ اور احتیاطی تدابیر

حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر

حجامہ کیا ہے


سب سے پہلے جانتے ہیں کہ حجامہ کیا ہے۔ انسانی جسم کی صحت کا دارومدار صاف خون پر ہے۔ اگر خون فاسد ہوتو انسان بہت سی پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ حجامہ ایک ایسا طریقہء علاج ہے کہ جس میں جسم  کے مخصوص مقامات پرایک خاص طریقے سے خفیف سے کٹ لگا کر فاسد خون خارج کیا جاتا ہے۔

یہ طریقہءعلاج صدیوں سے رائج ہے۔ اور اس کی سب سے زیادہ اہمیت اس وجہ سے ہے کہ یہ مسنون ہے۔ حجامہ ایک مکمل طریقہ ء علاج ہے۔ جن لوگوں کو کہیں سے بھی شفا نہیں ملتی وہ حجامہ کے معجزاتی اثرات سے شفایاب ہو رہے ہیں۔

ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔ بہترین علاج جسے تم کرتے ہو حجامہ لگوانا ہے۔ (صحیح بخاری ۱۷۳۵)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی حجامہ لگوایا کرتے تھے۔ معراج کے موقع پر ملائکہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اپنی امت سے کہیں کہ وہ حجامہ لگوائیں۔ صحیح بخاری میں حجامہ پر پانچ ابواب موجود ہیں۔

عرب ممالک کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں میں بھی یہ طریقہ علاج رائج ہے۔ جبکہ چین کا تو یہ قومی علاج ہے۔ یہ گرم اور سرد دونوں علاقوں میں مستعمل ہے۔ مغربی یونیورسٹیوں میں جو طلبہ متبادل میڈیسن پڑھتے ہیں ان کو حجامہ پڑھایا اور سکھایا جاتا ہے۔


یورپ کی یونیورسٹیوں میں ابن سینا کی حجامہ پر لکھی کتابیں پڑھائی جاتی رہی ہیں۔ مسلسل تحقیقات کے بعد امریکہ سمیت تمام مغربی دنیا نے بھی حجامہ کی افادیت تسلیم کر لی ہے۔ 

مغربی ماہرین کی مسلسل تحقیق کی وجہ سے اب حجامہ میں بہت سی نئی تکنیک متعارف کرا دی گئی ہیں۔ انسانی جسم میں تقریبا ایک سو تینتالیس ایسے مقامات کا انتخاب کر کے ایک نقشہ مرتب کیا گیا ہے جہاں پر حجامہ لگوایا جا سکتا ہے۔

وہ اصول جن کے مطابق حجامہ کیا جاتا ہے۔


عام طور پر حجامہ ان مقامات پر کیا جاتا ہے جہاں بیماری ہے۔ مثلا اگر کسی کو معدے کی بیماری ہے تو معدہ کے اوپر حجامہ کیا جاتا ہے اور اگر کسی کو جگر کے مسائل ہیں تو سینے پر دائیں طرف جگر کے اوپر کیا جاتا ہے۔

اگر کسی کو سر میں تکلیف ہوتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر کا حجامہ کرنے کی ہدایت فرماتے تھے۔ کئی امراض میں اضافی طور پر گردن کے قریب کندھوں کے درمیان بھی کیا جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اس مقام پر حجامہ کرواتے تھے۔

حجامہ کتنی دفعہ کرنا چاہیے؟


اگر ایک دفعہ حجامہ کروانے سے مرض ٹھیک نہیں ہوتا تو پھر دو ہفتے یا ایک مہینے کے وقفے سے تین سے سات دفعہ تک کروانا چاہیے۔ یا جیسے طبیب تجویز کرے۔

حجامہ کن کن بیماریوں میں کروایا جا سکتا ہے؟


اللہ تعالی نے حجامہ میں بہت شفا رکھی ہے اور تقریبا سبھی بیماریوں میں حجامہ کروایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر کچھ بیماریوں میں اس کے معجزاتی اثرات سامنے آئے ہیں۔

جیسے شب کوری، نظر کی کمزوری، ڈپریشن، درد شقیقہ، چکر آنا، بلڈ پریشر، درد گردہ، کندھوں کا درد، ٹانگوں کا درد، کمر درد، عرق النساء، دماغی امراض، برص، الرجی، جادو سحر اور بہت سی دوسری بیماریاں۔ اگر جسم میں کہیں بھی درد ہو تو اس مقام پر بھی حجامہ لگوایا جا سکتا ہے۔

حجامہ کا سنت طریقہ


حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر
حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر
حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر

حجامہ کے فوائد


خون کی کمی امراض کو جنم دیتی ہے۔ حجامہ سے جلد کے علاوہ عضلات کو بھی حرکت ملتی ہے۔ جس سے بافتوں میں موجود فاسد خون خارج ہو جاتا ہے۔ یوں دوران خون بہتر ہونے سے ان جگہوں پر بھی خون کی رسائی ہو جاتی ہے جہاں تک پہلے خون نہیں پہنچ رہا تھا۔ حجامہ کے درج ذیل فوائد ہیں۔

جانئے کشمش کے فوائد

خون صاف کرتا ہے جس سے شریانوں پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ حرام مغز کو فعال بناتا ہے۔ پٹھوں کے درد اور اکڑاو میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ 

انجائنا، دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید ہے۔ درد شقیقہ، سر درد، دانتوں کے درد اور پھوڑوں کا بہترین علاج ہے۔

ماہواری بند ہونے اور رحم کی بیماریوں کی تکلیف دور کرتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر میں آرام پہنچاتا ہے۔ عرق النساء، گنٹھیا اور نقرس کے دوروں سے نجات دلاتا ہے۔

سینہ کمر اور کندھوں کے درد کے علاوہ جسم میں کہیں بھی درد ہو تو وہاں حجامہ کروانا مفید ہے۔

ان سب کے علاوہ آنکھوں کی بیماریاں، کاہلی، سستی، زیادہ نیند آنا، کیل مہاسے، ناسور، خارش، ذہر خورانی، الرجی، ورم گردہ اور پیپ والے ذخموں کے لیےبھی حجامہ فائدہ مند ہے۔

جبکہ ضروری ہے کہ صحتمند لوگ بھی حجامہ کروایئں کیونکہ نا صرف یہ مسنون ہے بلکہ بیماریوں کو حملہ آور ہونے سے بھی روکتا ہے۔

حجامہ کے لیے احتیاطی تدابیر


حجامہ کروانے کے بعد ایک گھنٹے تک کچھ کھانے پینے سے اجتناب کریں۔

بہت زیادہ دبلے اور کمزور افراد، اسقاط کروانے والی مریضہ، جگر کے شدید امراض میں مبتلا افراد،  گردوں کی صفائی کروانے والے مریض اور وہ امراض جن میں خون نہیں رکتا، ان کے مریض حجامہ نہ کروایئں۔

ضعیف لوگ جو کمزور بھی ہوں اس وقت تک نہ لگوایئں جب تک کہ اشد ضرورت نہ ہو۔ پانی کی کمی کا شکار بچوں کو بھی نہ لگوایئں۔ غسل کے فوری بعد اور قے ہونے کے فوری بعد بھی نہ لگوایئں۔

دل کا والو تبدیل کروانے والے حضرات بھی نہ لگوایئں۔ البتہ کسی ماہر کی نگرانی میں لگوا سکتے ہیں۔ پیروں اور گھٹنوں پر سوجن ہو تو حجامہ اس مقام سے دور ہٹ کر احتیاط سے لگایئں۔

کم فشار خون کے مریضوں کو کمر کے قریب والی ریڑھ کی ہڈیوں کے قریب نہیں لگانا چاہیے۔ اور ایک ہی وقت میں دو سے زیادہ حجامہ نہیں لگانا چاہیے۔

خون کی کمی کے مریض اپنے معالج کے مشورے سے حجامہ لگوایئں۔ حاملہ خواتین کو ابتدائی تین ماہ میں نہیں لگوانا چاہیے۔

نشہ آور ادویات کھانے والے اور خون کو پتلا کرنے والی ادویات کھانے والوں کو بھی نہیں لگوانا چاہیے۔

ذیابیطس کے مریض حجامہ لگوانے سے پہلے اپنی شوگر چیک کروا لیں شوگر تقریبا سو ملی گرام ہونی چاہیے۔

ضروری نوٹ: یہ مضمون، حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر لکھنے کے لیے جناب ڈاکٹر امجد احسن علی صاحب کی کتاب  الحجامہ حجامہ (پچھنا) علاج بھی سنت بھی، سے مدد لی گئی ہے۔  

حجامہ کیا ہے اس کے فوائد, سنت طریقہ اور بعد کی احتیاطی تدابیر